Saturday, November 11, 2017

تعدد ازدواج پیغمبر ص

*ملاؤں سے سوال ہے کہ ویسے تو آپ کا قرآن کہتا ہے ہمارا رسول وما ینطق عن الھوا یعنی بات تک بھی ھوا و ھوس سے پاک ہو کر کرتا ہے لیکن جب جنسی ھوس کی بات ہو تو بیویوں کی قطار لگا دیتا ہے. گیارہ یا اٹھارہ بیویاں رکھنے والا اگر ھوس نہیں رکھتا تو کون رکھتا ہوگا. یہاں قرآن کا دعوا کھوکھلا نہیں لگتا؟*

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

استغفراللہ... اعوذباللہ من جاھلیه !!!

بھائی میرے قرآن کی بات میں ذرا بھی نقص نہیں ہے نقص آپ کے مطالعہ میں ہے. آئیے ہم بتاتے ہیں کہ ہمارے رسول محمد مصطفیٰ (صل اللہ و علیہ و آلہ وسلم) نے کیوں اتنی شادیاں کی.
چار پانچ دلائل دونگا آپ کے دماغ کی 💡 جل جائے گی ان شاء اللہ سمجھ جائیں گے کہ نبی (ص) ھوس کیلئے شادیاں نہیں کیں.

*پــــــہلی دلیــــل*

رسول اللہ (ص) نے 54 سال تک صرف ایک ہی بیوی سے عقد کیئے رکھا کسی اور خاتون سے عقد نہ کیا اور 61 سال کے بعد کوئی بھی عقد نہیں کیا یعنی 54 سال سے قبل بھی کوئی دوسرا نکاح نہیں اور 61 سال کے بعد بھی کوئی دوسری شادی نہیں. باقی رہ گئے چھ یا سات سال!
💡 *نـــــکــــــتہ* 💡
*کیا ایسا ممکن ہے کہ جو شخص کو 54 سال تک ایک ہی بیوی سے راضی رہا ہو، اس کے بعد سات سال میں اسے دس عورتوں کی ضرورت محسوس ہو؟*

*دوســـــــری دلـــــیل*

رسول اللہ (ص) اگر (معاذاللہ معاذ اللہ) ھوس کے غلام ہوتے تو ھر ھوس پرست انسان اپنے آپ سے جوان لڑکی سے شادی کا خواھشمند ہوتا ہے مگر رسول اللہ (ص) نے پہلی شادی بیبی خدیجہ (س) سے کی جو کہ عمر میں آپ (ص) سے اچھی خاصی بڑی تھیں.

*تیســــــری دلـــــیل*

شہوت پرست انسان کبھی بھی بااولاد بیواہ سے شادی نہیں کرتا وہ جوان لڑکیوں کی تلاش میں ہوتا ہے نبی (ص) کی کئی بیویاں ایسی تھی کہ جو صاحبہ اولاد بیواہیں تھی.

*چــــوتھی دلـــــیل*

رسول اللہ (ص) کی ساری ازواج  مطہرہ مکہ مکرمہ کی تھیں اس سے بھی محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی رحمت ثابت ہے. کیسے؟ وہ ایسے کہ رسول پاک (ص) جانتے تھے کہ مدینہ کی کسی خاتون کا شوہر اگر جنگ میں شہید بھی ہو جائے تو اس کے دوسرے رشتہ دار مدینہ میں موجود ہیں مگر جو عورت مکہ سے ھجرت کر کے مدینہ آئی ہے اس کا سرپرست مدینہ میں صرف اس کا شوہر ہے، لہٰذا جب شوہر شہید ہوجائے تو وہ کہاں جائے گی. اس لیئے آپ (ص) نے اس سے عقد کرلیا.

*پانــــچویں دلــــلیل*

میرے رسول (ص) کے سارے عقد مختلف قبائل کی خواتین سے تھے. خصوصا ان قبائل سے جو قریش یا بنی ھاشم کے مخالف شمار ہوتے اور جن سے اسلام و مسلمانوں کو خطرہ لاحق تھا، رسول اللہ (ص) نے ان قبائل سے خاتون لی اور اس طرح یہ خطرہ ٹل گیا کہ یہ قبائل اسلام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں کیونکہ عرب کا قانون تھا کہ جس قبیلے سے ان کا داماد ہوتا تھا اس قبیلے پہ یلغار نہیں کیا کرتے تھے.

💡💡 *بـــتی نــــصیحت*💡💡

افسوس ہے کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں اس وقت کے پسماندہ و جاہل و بداخلاق و پست اقدار کے مالک عرب بدو نے بیشک ساحر و مجنوں و شاعر و ... کے الزام لگائے مگر کبھی بھی ھوا و ھوس کا الزام نہ لگایا لیکن آج کا روشن فکر اٹھتا ہے اور بغیر تحقیق کیئے ایک نورانی شخصیت پہ کیچڑ اچھالنا شروع کردیتا ہے. کیا روشن خیالی یعنی آپ بغیر علمی تحقیق کیئے ایک شریف مذھبی رہنماء کو اپنی قباہت فکری  کا نشانہ بنائیں؟
کیا روشن فکری یعنی بداخلاقی؟
ایسی روشن فکری اندھیر فکری ہے جس میں نہ علم ہو نہ اخلاق.
اللہ (ج) ہمیں ھدایت دے.
آمین

*ملتمس دعا: الاحقر محمد زکی حیدری*

No comments:

Post a Comment